وزیراعظم عمران خان نے تعمیراتی سیکٹر کو صنعت کا درجہ دینے کی اصولی منظوری دیدی ہے جو موجودہ اور آنے والے گلوبلائز دور کی ناگزیر ضرورت ہے۔ یہ شعبہ ایک سسٹم میں آجانے سے ملک میں ترقی و خوشحالی کا نیا دور شروع ہو سکے گا، ہر طرح کی افرادی قوت کی کھپت خصوصاً تعلیم و تحقیق کی بدولت ایک نیا ہنر میدان میں آئے گا کیونکہ اندرونِ ملک اس صنعت کا ایک مکمل اور پائیدار انفرااسٹرکچر پہلے ہی سے موجود ہے۔ خصوصاً اس کی بدولت سیاحت کے شعبے کو ترقی دینے میں مدد ملے گی۔ جمعرات کے روز وزیراعظم کو اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ تعمیرات کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پالیسی، قوانین اور قواعد کو آسان بنایا جا رہا ہے۔ جیسا کہ موجودہ حالات میں تعمیراتی کام میں بہت سے محکموں اور اداروں خصوصاً بینکنگ سیکٹر کا عمل دخل ہے جس سے بعض قباحتیں جنم لیتی ہیں، اس شعبے کا صنعتی عمل کا حصہ بن جانے سے یہ مشکلات دور ہوں گی۔ متذکرہ اجلاس میں ممکنہ مسائل سے نمٹنے کے حوالے سے مروجہ قوانین سے مطابقت کے نظام کو رائج کرنے پر بجا طور پر زور دیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ شہری علاقوں میں زوننگ اور تعمیرات کے ذیلی قوانین پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں یہ بات باعث اطمینان ہے کہ شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے اس نظام میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا جا رہا ہے جس سے تمام مراحل کو سہل بنانے اور تیز کرنے میں مدد ملے گی۔ تعمیراتی شعبے کو صنعت کا درجہ دینے سے وزیراعظم عمران خان کے کم سے کم رقبے کو کثیر المنزلہ رہائشی و تجارتی عمارتوں کی تعمیر کے کام میں لانے کے وژن کو مدد ملے گی۔ ملک و قوم کے موجودہ معاشی حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ نوجوان نسل کے بہتر مستقبل کو اس پروگرام کا حصہ بنایا جائے